Tanzeem e Millat Pakistan

منشور

یہ ایک ایسی تنظیم جو خود احتسابی،خود شناسی اور اصلاح احوال کے ذریعے ملت پاکستان اور ملت اسلامیہ کے لئے ایسی بے لوث اور بلا تفریق خدمات بجا لائے گی جو سماجی ،اخلاقی اور اجتماعی و ذاتی خرابیوں کی بلا خوف وخطر نشاندھی کر کےان نقائص اور خرابیوں کا تدارک کرنے کے لئے منتخب دانشمند،باصلاحیت،صاحب کردار اہل علم و دانش اصحاب کے ایک تھنک ٹینک کی مدد و معاونت سے اصلاح کرکے سماج کو خوبصورت ،مثالی اور قابل فخر بنانے کی بھرپور اور فعال کوششیں کرکے آنے والی نسلوں اور آنے والے ادوار کےلئے ایسا کردار ادا کرے گی جس پر رشک کیا جاسکے اور ہم اپنے آباؤاجداد کی یادیں تازہ کر سکیں۔ساتھ ہی ساتھ دور حاضر کے تقاضوں کے مطابق نئی ٹیکنالوجی اور خصوصاً آئی ٹی کی سوجھ بوجھ حاصل کرکے،اس کے فروغ اور اس سے بھرپور استفادہ حاصل کرنے کی تجاویز مرتب کرنا،انہیں بروئے کار لانا اور منطقی انجام تک پہنچانے اور ترقی کے ثمرات سمیٹنے کی بھرپور کوشش کرنا تاکہ آنے والے دنوں میں ملت پاکستان اور ملت اسلامیہ کسی سے پیچھے نہ رہیں اور دوسری اقوام کے مقابل اپنی منفرد اور نمایاں حیثیت منوا سکیں۔

تنظیمِ ملت پاکستان کی عمارت کے تین بنیادی ستون درج ذیل ہیں

balance (1)

انصاف

عدل و انصاف سے مراد یہ ھے کہ اصلاح احوال کو اس طرح اپنایا جائے کہ ہر شخص اپنی ذات سے عدل و انصاف کا آغاز کرے۔

shield

دفاع

دفاع سے مراد یہ ھے کہ ہم اغیار سے اور اپنی صفوں میں موجود اغیار کے سہولت کاروں سے کس طرح بچاؤ کر کے اپنی قومی وملی اقدار،اپنے قومی وملی مفادات کا تحفظ یقینی بنا کر اپنی سلامتی کو درپیش خطرات کو ختم یا کم سے کم کر سکیں۔

search (2)

تحقیق

تحقیق سے مراد یہ ہے کہ مستقبل میں اس انداز سے داخل ہوا جائے کہ آنے والے دنوں اور دور جدید کے تقاضوں سے ملت پاکستان اور ملت اسلامیہ کو نہ صرف ہم آہنگ کیا جا سکے بلکہ ایک منفرد اور بلند مقام حاصل ہو جس کو اقوام عالم تسلیم کریں۔