
بانی تنظیم
انجئنیر حامد اقبال پراچہ
پیدائش اور خاندان
انجینئر حامد اقبال پراچہ کا سن ولادت 1408ھ بمطابق 1986ء ہے۔ جائے پیدائش بصیر پور ضلع اوکاڑا ، صوبہ پنجاب پاکستان ہے اور ان کا آبائی رشتہ صحابی رسول صلی اللہ علیہ وسلم فراش بھی آخر الزماں اور خدمت گار شاہ دو جہاں حضرت عزیز یمنی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے خاندان پراچہ قبیلہ سے مربوط ہے۔ پراچہ قبیلہ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے دور میں بذریعہ ایران بسلسلہ تجارت بلوچستان میں آباد ہوا ۔ انھوں نے جس گھرانے میں آنکھ کھولی وہ ایک مذہبی اور کاروباری گھرانا تھا۔ ان کے والد ایک معروف صنعت کار تھے۔
ماحول اور تربیت
ابتدائی دینی تعلیم والده ماجده سے حاصل کی ۔ شروع سے ہی گھر میں دینی ماحول ملا۔ مختلف دینی محافل قرأت اور نعت خوانی کا انعقاد اکثر گھر میں کیا جاتا تھا۔
تعلیم
ابتدائی تعلیم گورنمنٹ ہائی سکول بصیر پورا نٹر میڈیٹ گورنمنٹ کالج آف ٹیکنالوجی ساہیوال اور گریجوایشن بہاوالدین زکریا یو نیورٹی ملتان سے کی۔
پروفیشنل کیریئر
حصول تعلیم کے بعد ایک سیمی گورنمنٹ ادارے نیشنل لاجسٹک سیل میں بطور سول انجینئر کیریئر کا آغاز کیا۔ محنت لگن اور ایمان داری کی بنا پر آپ نے تھوڑے ہی عرصہ میں سب ڈویر نل آفیسر کے عہدے پر ترقی پائی اور 2010ء میں سرکاری پالیسیوں سے اختلاف کرتے ہوئے ملازمت سے استعفی دے دیا۔ 2010 ء میں ہی پاکستان کی ایک معروف پرائیویٹ فرم تمیم کنسٹرکشن کمپنی میں ابتدا میں بطورسینٹر کو الٹی سروئیر اور پھر پرا جیکٹ ڈائر یکٹر تیری خدمات سرانجام دیں۔ 2018ء میں اپنے جذبہ صادق اور مہارت تامہ کے پیش نظر ذاتی کمپنی کی بنیاد رکھی اور یوں فرسٹ اینڈ فاسٹ کنسٹرکشن کمپنی کے ٹائٹل کے ساتھ اپنی پیشہ وارانہ زندگی کا ایک نئے اور ا چھوتے انداز سے آغاز کیا۔
تنظیمِ ملت پاکستان کا خواب
اللہ تعالیٰ کے خصوصی فضل و کرم سے اسلامی نشاۃ ثانیہ کا خواب نو عمری سے ہی ان کے دل و دماغ میں رچا بسا تھا اور دل میں ایک امنگ تھی کہ ملت کے اتحاد و اتفاق یکسوئی و یکجہتی، اسلام کی ترویج و اشاعت اور امت مسلمہ کی سربلندی و سرفرازی کے لیے عزم صمیم سے کام کیا جائے ۔ ملک وملت کے استحکام اور ترقی کے لیے ایک انوکھا سا در دالفت اور جذبہ محبت ان کے قلب گداز میں موجزن رہتا اور وہ اس خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کی غرض سے ایک منظم تحریک کی ضرورت کا احساس بھی دامن گیر رہتا جو انھیں مسلسل بے چین و بے قرار اور مضطرب کیے رکھتا۔ نتیجتا محض اپنے خاندان کی بنیاد پر ہی انھوں نے ایک نھی منی سی تنظیم سے اپنے مطلوبہ مشن کا اغاز کیا۔ پہلے مقامی سطح پر پھر علاقائی اور بعد ازاں مکی سطح پر اس تنظیم کو تشکیل دیا گیا۔ آخر کار 27 رمضان المبارک 2020 کو تنظیمِ ملت پاکستان کے نام سے اس تنظیم کی بنیاد رکھی گئی ۔ مبارک ساعتوں میں استوار کی گئی یہ اساس وطن یوم قیامِ پاکستان کی طرح تائید ایزدی سے بھی ہمکنار اور سرشار ہے۔
صلائے عام
ارض وطن کی تقدیر سنوارنے کے لیے اہل وطن کو نہ صرف پُر امن اور سازگار ماحول کی ضرورت ہے بلکہ ان کے لیے بنیادی انسانی حقوق، اسلامی اقدار اور باوقار خوشحال زندگی بھی درکار ہے۔ ان اوصاف حمیدہ سے مزین معاشرت کی تشکیل و تکمیل کے لیے تنظیم ملت پاکستان کا ہر ہر ذمہ دار اور ہر ہر رکن تن من دھن کی بازی لگانے کے لیے میدان عمل میں اُترا ہے اور ملت اسلامیہ کا پر عزم نمائندہ بن کر بنیان مرصوص کی صورت طاغوتی قوتوں کے سامنے سینہ سپر ہے۔ آپ سے التماس ہے کہ اتحاد عالم اسلام کی یکجہتی اور ملت بیضا کی منزلِ مراد کے حصول کے لیے ہمارا ساتھ دیجیے اور اخروی زندگی میں سرخروئی کے لیے ہمارے ہاتھوں میں ہاتھ ڈالیے ۔ ہم آپ سے معاونت کے طلب گار ہیں اور آپ کی راہ میں سراپا انتظار ہیں۔
بقول شاعر:
اے باد صبا کچھ تو نے سنا، مہمان جو آنے
والے ہیں
کلیاں نہ بچھا نارستے میں، ہم آنکھیں بچھانے والے ہیں

انجئنیر حامد اقبال پراچہ
چیئرمین تنظیمِ ملت پاکستان